Posts

REVIVING HEARTS IN AN AGE OF DARKNESS

 ✨ REVIVING HEARTS IN AN AGE Of DARKNESS 🌿By Tajamul Nazir Dar As-Salam  واللہ! آج کے دور کے فتنوں کو دیکھ کر دل میں ایک عجیب خوف بیٹھ جاتا ہے۔ وہ گمراہیاں جن کا کبھی تصور بھی نہ تھا، آج امت کے سامنے کھڑی ہیں اور ہماری نسلوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہیں۔ ایسے وقت میں خاموشی موت ہے......ہمیں چاہئے کہ اپنے علم، اپنے ہنر اور اپنے عمل سے ان فتنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں، ورنہ یہ طوفان سب کچھ بہا لے جائے گا۔ Time for Repentance and Turning Back to Allah اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ كَرِيمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي Wallāhi, this is the Doomsday Clock. We are moving rapidly toward destruction. This era is perhaps the most crucial period for the Ummah. From every side, we are surrounded by social, moral, and ideological evils that are eating away our youth and weakening our foundations. Today’s world is drowning in: atheism, neo-atheism, agnosticism, LGBTQ ideology, lesbianism, homosexuality, transgender propaganda, liberalism, secularism, blind modernity, Western imitation, femini...

Islam, Philosophy and Modern Science

 Islam, Philosophy and Modern Science تحریر از قلم :تجعمل نظیر ڈار سلام آج کل فلسفه میں سقراط کے نظریات کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ آج میں نے سقراط کی ایک بنیادی بات پر غور کیا، جس سے اس کی فکری گہرائی کو سمجھنے میں مدد ملی۔اور پھر اسی بات سے مجھے قرآن کی ایک آیت اور رسول ﷺ کی ایک حدیث یاد آ گئی۔ واللہ! جب میں اس قرآن کو پڑھتا ہوں تو مجھے دنیا کے تمام فلسفیوں اور بڑے سے بڑے سائنسدانوں کے علم کا نچوڑ اس میں نظر آتا ہے،اور مجھے دنیا کے سب فلسفی اور سائنسدان عام اور معمولی نظر آتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ سقراط نے ایک بار ایک سن تراش (مجسمہ ساز) کو دیکھا، جو ایک پتھر سے نہایت خوبصورت شیر کا مجسمہ بنا رہا تھا۔ سقراط نے اس سے پوچھا: "تم اتنا اچھا شیر کیسے بنا لیتے ہو؟" سن تراش نے جواب دیا: "مجھے اس پتھر میں پہلے سے ہی یہ شیر نظر آتا ہے، میں صرف غیر ضروری حصے تراش دیتا ہوں اور شیر خود بخود ظاہر ہو جاتا ہے۔" یہ بات سقراط نے فوراً اپنے فلسفے کی بنیاد بنا لی۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ ہر چیز کی حقیقت پہلے سے ہی موجود ہوتی ہے، بس اسے ظاہر کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اسی طرح انسان کے اندر نیکی پہل...

استاد اور شاگرد کا مقدس رشتہ — اور اسے پامال کرنے والے دورِ حاضر کے نام نہاد استاد

 استاد اور شاگرد کا مقدس رشتہ — اور اسے پامال کرنے والے دورِ حاضر کے نام نہاد استاد تحریر از قلم: تجمل نظیر ڈار میرے عظیم استاد، محترم انجینئر  Zahoor Ahmad  حفظہ اللہ، جن کے اثرات میری زندگی کے ہر پہلو پر نمایاں ہیں، اکثر فرمایا کرتے تھے: "اگر اللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر انسان کو کوئی سب سے عظیم پیشہ عطا کیا ہے، تو وہ استاد کا پیشہ ہے۔" یہی وجہ ہے کہ اس پیشے کی عظمت پر بے شمار احادیث موجود ہیں، اور ہمارے سلفِ صالحین نے استاد کے مقام کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچایا۔ ان کی باتوں میں جو وقار، جو علم، جو نیکی کی روشنی دکھائی دیتی تھی، وہ آج کے اساتذہ میں خال خال ہی نظر آتی ہے۔ آج ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں جہاں جو شخص اپنی عملی زندگی میں ناکام ہو جاتا ہے، وہ "استاد" بن کر کھڑا ہو جاتا ہے، اور اس مقدس پیشے کو رسوائی کی دہلیز تک پہنچا دیتا ہے۔ استاد کا اصل فریضہ صرف علم دینا نہیں تھا، بلکہ "امر بالمعروف اور نہی عن المنکر" کے تحت ایک ایسی نسل تیار کرنا تھا جو نہ صرف دنیا کے میدانوں میں کامیاب ہو بلکہ دین کے لیے بھی باعثِ افتخار ہو۔ ہماری گمراہی کی ایک بڑی وجہ...

وحدت الوجود کیا ہے اور کیا ڈاکٹر اسرار احمد وحدت الوجودہی تھے

وحدت الوجود کیا ہے...? کیا ڈاکٹر اسرار احمد وحدت الوجودي تھے....? تحریر از قلم :تجعمل نظیر ڈار وحدت الوجودی اور حلولی عقائد اُسی طرح گمراہ کن اور ناپاک ہیں جیسے الوہیت و ربوبیت کے منکر۔ بحیثیت ایک سائنس کے طالبعلم کے، میں سمجھتا ہوں کہ ڈاکٹر اسرار احمد کے ہاں 'وحدت الوجود' کی ایک بالکل منفرد اور تشریحی تعبیر تھی، جو ابن عربی کے عقدے سے بالکل مختلف اور دور تھی- درحقیقت جب ہمیں اس چیز کی ضرورت پڑی کہ وجود کیا ہے تو مختلف مختلف شعبے مختلف رائے دیتے رائے دیتے رہے جن میں تین سب سے بڑی رائے یہ تھی ١-پہلی جو فلسفیوں نے دی  the Unity of Existence  ( وحدت الوجود) ٢- جو سائنس نے دی The Big Bang Theroy (بڑا دھماکہ) ۳- جو مذہب نے دی  The Creationism of Creator (خالق کی تخلیقیت) اب جب فلسفیوں نے اس سوال کا حل طلب کرنے کی کوشش کی تو افلاطون (Plauto) نے اپنا نقطہ نظر یہ دیا ہے-افلاطون کا کہنا تھا کہ دو دنیائے ہیں ایک یہ دنیا (Matter World) مادی دنیا اور دوسری ایک دنیا عالم مثال يا مل الاعلی (World of Forms) اس کا دعوی یہ تھا کہ جو جو بھی شئی ہم اس دنیا میں دیکھتے ہیں وہ اصلی شے نہیں ہیں...

شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رح مولانا مودودی رح کی نظر میں

شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رح مولانا مودودی رح کی نظر میں یہ وہ زمانہ تھا کہ دریائے سندھ سے فرات کے کناروں تک تمام مسلمان قوموں کو تاتاری غارت گر پامال کر چکے تھے اور شام کی طرف بڑھ رہے -تھے مسلسل پچاس برس کی ان شکستوں نے دائمی خوف اور بدامنی کی حالت نے اور علم و تہذیب کے تمام مرکزوں کی تباہی نے مسلمانوں کو اس مرتبہ سپتی سے بھی بہت زیادہ نیچھے گرا دیا تھا۔ جس پر امام غزالی نے انہیں پایا تھا۔ نٔے تاتاری حملاآور اگر چہ اسلام قبول کرتے جارہے تھے ۔ مگر جاہلیت میں یہ حکمران اپنے پیش رو تر کی فرمانروادی سے بھی کئی قدم آگے تھے۔ ان کے زیر اثر آکر عوام اور علماء و مشائخ اور فقہاء قضاۃ کے اخلاق اور بھی زیادہ گرنے لگے لیے تقلید جامد اس حد کو پہنچ گئی کہ اس وقت کے علماء کی حالت یہ تھی کہ ہلاکو خان نے بغداد پر تسلط جمانے کے بعد سے فتوای طلب کیا۔ کہ سلطان کافر عادل اور سلطان مسلم ظالم میں سے کون افضل ہے ؟ تو علمائے کرام نے بلا تکلف فیصلہ صادر فرمادیا کہ سلطان کافر عادل افضل ہے - اس وقت کے امراء کا حال یہ تھا کہ دنیائے اسلام میں تاتاریوں ,باقی اگلے صفہ پر فقہی و کلامی مذاہب گویا مستقل دین بن گئے۔ اج...

Refuting Claim that a ta'wiz (amulet) was found around Shaykh al-Islam Ibn Taymiyyah’s neck

A Uneducated Preachor misled the public by falsely interpreting an incident, claiming that a ta'wiz (amulet) was found around Shaykh al-Islam Ibn Taymiyyah’s neck. However, the actual text states: ان الخيط الذي كان فيه الزئبق كان في عنقه (ابن تيمية) بسبب القمل "Indeed, the thread that contained mercury was around his neck due to lice." ARTICLE BY : TAJAMUL NAZIR DAR Now, who will explain to these ignorant people that "الخيط" means "thread" or "line" and "الزئبق" means "mercury"? If these poor souls had ever attended school, they would know that mercury was historically used to treat lice in hair. Since Ibn Taymiyyah ra had lice, some intellectually deprived laughed at this as if celebrating their own ignorance. My Response to Them Shaykh al-Islam Ibn Taymiyyah’s funeral procession was taken out from prison. He endured multiple imprisonments due to his fiqh (jurisprudential) and theological views. Ultimately, he was confine...

Did Hazrat omar Send a Letter to River Nile

Did Hazrat Umar Ra Sent A Letter to River Neel Ibn Katheer (may Allah have mercy on him) said:  It was narrated to us via Ibn Luhay‘ah from Qays ibn al-Hajjaj from someone who told him Similar reports were also narrated by Ibn ‘Abd al-Hakam in Futooh Misr, p. 165; al-Lalkai in Sharh I‘tiqad Ahl as-Sunnah, 6/463; Ibn ‘Asakir in Tareekh Dimashq, 44/336; Abu’sh-Shaykh in al-‘Azamah, 4/1424,Tafsir Ibn Kathir 4/213) via Ibn Luhay‘ah. This is a da‘eef isnad (weak chain of narration) that is not saheeh, and this report cannot be proven with such an isnad. Ibn Luhay‘ah – whose full name was ‘Abdullah ibn Luhay‘ah ibn ‘Uqbah – is da ‘eef as he used to get mixed up, and in addition to that he is mudallis (one who narrates from someone he met something he did not hear). See at-Tahdheeb, 5/327-33; Mizan al-I‘tidaal, 2/475-484  Qays ibn al-Hajjaj is sadooq (trustworthy), from the sixth level of hadeeth narrators (tabaqah) according to al-Hafiz Ibn Hajar; they are the ones who it is not pro...